10-10-2018
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پچیس ویں آئینی ترمیم کے تحت فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے باوجود قبائلی علاقوں میں عدالتیں اور پولیس کی عدم دستیابی کا از خود نوٹس لے لیا ہے۔
ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا ، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ، رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ، خیبرپختونخوا کے چیف سیکریٹری اور آئی جی کو 15 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونیکا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے لیے سینیٹ، قومی اسمبلی اور خیبر پختونخوا اسمبلی سے 25 ویں آئینی ترمیم کی منظوری لی گئی تھی جبکہ قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کا بل کثرت رائے سے منظور کیا تھا اور سینیٹ نے بھی سپریم کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا بل منظور کیا تھا۔
اسی طرح حکومت نے پولیس کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھاتے ہوئے علاقے میں پولیس ایکٹ 1861 نافذ کیا تھا ۔