13-02-2018
سپریم کورٹ نے ایل این جی معاہدے کو کالعدم قرار دینے اور معاہدے میں مبینہ کرپشن کی بنیاد پروزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کو نااہل قرار دینے کے حوالے سے دائر کی گئی درخواست مسترد کردی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے رکن قومی اسمبلی شیخ رشید احمد کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی ۔ جس میں دلائل دیتے ہوئے موقف اختیارکیا گیا کہ پاکستان میں گیس کے وسیع ذخائر موجود ہیں پھر بھی قطر کیساتھ 15سال کامعاہدہ کیا گیا، حکومت اختیارات کا غلط استعمال کر رہی ہے۔
دوران سماعت عدالت نے کہا کہ ہم نہیں سمجھتےکہ ایل این جی کامعاملہ آرٹیکل 184 (3) کے ضمن میں آتا ہے، اور یہ دو حکومتوں کے درمیان معاہدہ ہوا ہے اور اس میں ضروری چیزوں کا خیال رکھا گیا ہوگا، کس آرٹیکل کے تحت وزیراعظم کو نااہل کر یں ۔ اگر بدعنوانی کا ثبوت ہے تو نیب کے پاس جائیں، آزاد اداروں میں مداخلت نہیں کر سکتے۔ عدالت نے قرار دیا کہ دائر درخواست سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی ، اس لئے خارج کی جاتی ہے۔